دو سجدے
1.زمین پر پیشانی رکھنے کو سجدہ کہتے ہیں ہر رکعت میں دو مرتبہ سجدہکرنا فرض ہے 2.بلا عذر صرف پیشانی پر سجدہ کیا تو جائز ہے مگر مکروہ ہے اور بلا عذر صرف ناک پر سجدہ کیا تو سجدہ ادا نہیں ہو گا عذر کے ساتھ جائز ہے جبکہ ناک کا سخت حصہ زمین پر ٹک جائے ورنہ جائز نہیں 3.صرف رخسار یا ٹھوڑی پر سجدہ کیا خواہ عذر سے ہو یا بلا عذر کسی حالت میں بھی جائز نہیں پس اگر پیشانی اور ناک دونوں پر عذر ہے مثلاً زخم ہے تو سجدے کے لئے سر سے اشارہ کر لینا کافی ہے کسی اور عضو سے سجدہ نہ کرے 4.کسی ایسی نرم چیز پر سجدہ جائز نہیں جس میں سر دھنس جائے اور پیشانی و ناک قرار نہ پکڑے مثلاً گھانس یا بھس یا روئی یا قالین یا صوفہ یا تکیہ یا بچھونا یا بلا جمی ہوئی برف وغیرہ اور اگر وہ چیز اس قدر سخت ہو کہ پیشانی و ناک اس پر قرار پکڑ لے اور مزید دبانے سے نہ دبے اور سر نیچے نہ جائے تو جائز ہے چارپائی اگر تخت کی طرح سخت ہے کہ اس میں سر نہ دھنسےاور پیشانی قرار پکڑ لے تو جائز ہے مچان پر جب کہ تخت کی طرح سخت ہو سجدہ جائز ہے اور اگر گھانس وغیرہ کی وجہ سے اتنی نرم ہو کہ سر دھنس جائے اور قرار نہ پکڑے تو سجدہ جائز نہیں ، گیہوں یا جَو کے دانوں پرسجدہ جائز ہے مکئی یا جوار یا چنے یا چاولوں پر جائز نہیں کیونکہ یہ پھسل کر پیشانی کو جمنے نہیں دیتے اور اگر یہ اناج تھیلوں وغیرہ میں کس کر بھرے ہوں تو ان پر سجدہ جائز ہے 5.بیل گاڑی یا یکہ وغیرہ جانور کے کندھے پر نہ ہوں تو سجدہ جائز ہے اور اگر اس کا جُوا یا بم بیل اور گھوڑے وغیرہ پر ہے تو سجدہ جائز نہیں 6.اگر کسی نے ہجوم وغیرہ عذر کی وجہ سے کسی دوسرے آدمی کی پیٹھ:پر سجدہ کیا تو اس کا سجدہ جائز و صحیح ہونے کے لئے چھ شرطیں ہیں اول: دونوں نماز میں ہوں ، دوم: دونوں ایک ہی نماز جماعت سے پڑھ رہے ہوں ، سوم: ساجد کے گھٹنے زمین پر ٹکے ہوئے ہوں ، چہارم: مسجود علیہ کا سجدہ زین پر واقع ہو، پنجم: ساجد کا سجدہ مسجود علیہ کی پیٹھ پر ہو کسی اور عضو پر نہ ہو، ششم: ہجوم وغیرہ کی وجہ سے سجدے کی جگہ نہ ہو پس اگر ان میں سے کوئی ایک شرط بھی مفقود ہو گی مثلاً دونوں الگ الگ نماز پڑھ رہے ہوں یا دوسرا آدمی نماز میں نہ ہو یا کوئی عذر نہ ہو تو دوسرےآدمی کی پیٹھ پر سجدہ جائز نہیں ہو گا 7.صافہ (پگڑی) کے پیچ پر عذر کے بغیر سجدہ کرنا درست ہے جبکہ پیچ پیشانی پر ہو اور زمین پر خوب جم جائے مگر مکروہِ تنزیہی ہے اور اگر پیشانی زمین پر نہیں جمی یا سر کے کسی حصے پر سجدہ کیا تو جائز نہیں 8.اگر قدموں کی جگہ سجدے کی جگہ سے ایک بالشت یعنی بارہ انگل تک اونچی ہو تو سجدہ جائز ہو گا اور اگر اس سے زیادہ اونچی ہو تو بلا عذر جائز نہیں عذر کو ساتھ جائز ہے ۹.سجدے میں کم از کم ایک پاؤں کا زمین پر رکھنا ضروری ہے اگر سجدہ کیا اور دونوں پاؤں زمین پر نہ رکھے تو سجدہ جائز نہیں اور اگر ایک پاؤں رکھا تو عذر کے ساتھ بلا کراہت جائز ہے اور بلا عذر کراہت کے ساتھ جائز ہے ، پاؤں کا رکھنا انگلی کے رکھنے سے ہے اگرچہ ایک ہی انگلی ہے 10.سوتے ہوئے سجدہ کیا تو جائز نہیں اس کا اعادہ کرے
Top